محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ تعالیٰ آپ کو دن دگنی اور رات چوگنی ترقی دے (آمین)۔میں آج عبقری کی قارئین ماؤں کے لیے اپنی زندگی کا تجربہ لیکر حاضر ہوئی ہوں‘ میں دل پر پتھر رکھ کر یہ تحریر لکھ رہی ہوں کہ شاید میری تحریر سے کسی بچی کا مستقل محفوظ ہوجائے‘ شاید کسی کوئی بچی یا ماں یہ تحریر پڑھے اور وہ غلطی نہ کرے جو میری بچی اور ہم سے ہوئی۔ میں روزانہ جیتی ہوں او روزانہ مرتی ہوں‘ سسک سسک کر زندگی گزار رہی ہوں جس بچی کو نازو نعم سے پالا تھا آج وہ نشے کی عادی اور روٹی کے ٹکڑے ٹکڑے کو ترس رہی ہے ‘ جو بچی اعلیٰ سے اعلیٰ برانڈ کے کپڑے پہنتی تھی آج وہ اتوار بازاروں میں پڑی سستی ترین لان پہنتی ہے۔
قارئین! میری بیٹی سے کیا گناہ سرزرد ہوا کہ اسے اس کی اتنی بڑی سزا مل رہی ہے تو جان لیجئے اس نے پسند کی شادی کی ہے۔ ہم سے لڑ کر‘ جھگڑ کر‘ باپ نہ مانا تو اس کے سامنے کھڑی ہوگئی‘ میں اور میرے شوہر نے یہ سوچ کر کہیں ہماری عزت کو تار تار نہ کردے‘ اس سے پہلے کہ ہم معاشرے میں کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہ رہیں ‘ ہم نے اس کے آگے ہار مان لی‘ اس ساری رات میں نہ سوئی جبکہ میری بیٹی نےا س رات جشن منایا جب ہم نے شادی کیلئے ہاں کی تھی۔ بیٹی کو رخصت کرتے ہوئے نہ نجانے میرے دل دعائیں کیوں نہ نکل رہی تھیں‘ہمیں نظر آرہاتھا کہ ہم اپنی بیٹی کو ایک ایسے اوباش خاندان میں اپنے ہاتھوں سے بھیج رہے ہیں کہ جن کے نہ طور اچھے نظر آرہے تھے نہ طریقے‘ وہ کسی بھی طرح سے کسی سلجھے خاندان کی طرح ہم سے پیش نہ آرہے تھے‘ ہم نے ان کی ڈیمانڈ کے مطابق جہیز دیا بلکہ میری بیٹی کے شوہر نے میری بیٹی کے ساتھ مل کر جہیز کا سامان پسند کیا۔ نجانے وہ کون سی پٹی تھی جو میری بیٹی کی آنکھوں پر بندھی تھی۔ بہرحال میری بیٹی نے اپنی بات منوائی اور شادی کرلی۔پسند کی شادی اور اس کے بعد کے حالات وہ جانیے اور آپ میرے غم میں برابر کے شریک بنیے مگر اس سے پہلے میری ایک عرض سن لیجئے کہ خدارا کبھی بھی اپنی اولاد کو اتنی آزادی نہ دیجئے کہ وہ بڑی ہوکر اپنے باپ کے سامنے کھڑی ہوجائے‘ خود کو ماں باپ سے بڑا سمجھنےلگے‘ میری نوجوان بچیوں سے بھی درخواست ہے کہ آپ کو کوئی پسند ہے تو ذرا یہ سوچ لیجئے کہ آپ کے والدین بھی آپ کو پسند کرتے ہیں‘ آپ کیلئے دن رات دعائیں کرتے ہیں‘ آپ اپنی ماں سے اظہار ٗضرور کیجئے مگرتحقیق کے بعد اگر وہ کہیں وہ تمہارے لیے بہتر نہیں توان کا حکم مانیے‘ احترام کیجئے ان کے ساتھ جنگ نہ شروع کردیجئے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں